: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
12مئی(ایجنسی) طب مشرق میں میتھی کو بہت پہلے سے ایک اہم پودے کا مقام حاصل ہے مثلاً چہرے کے داغ دھبے دور کرنے کے لیے میتھی کے بیج پیس کر پیسٹ کی شکل میں جلد پر لگائے جاتے ہیں جب کہ پسا ہوا میتھی دانہ تھوڑے سے پانی میں ملا کر ہفتے میں 2 سے 3 مرتبہ ایک گھنٹے کے لیے سر پر لگایا جائے تو اس سے نہ صرف بال گرنا بند ہوجاتے ہیں بلکہ وہ گھنے اور لمبے بھی ہونے لگتے ہیں۔
اطباء کا کہنا ہے کہ میتھی پیٹ كے کیڑے مارتی ہے، ہاضمہ درست كرتی ہے اور بلغمی مزاج ركھنے والوں کو بہت فائدہ پہنچاتی ہے۔ قبض کی صورت میں میتھی کا سفوف گڑ میں ملا کر صبح اور شام 5 گرام کی مقدار میں کھایا جائے تو آنتوں کی کارکردگی بحال ہوجاتی ہے اور قبض بھی ختم ہوجاتا ہے جب کہ جگر کو بھی تقویت پہنچتی ہے۔
چہرے پر کیلوں اور مہاسوں کا خاتمہ کرنے کے لیے 4 کپ پانی میں 4 کھانے کے
چمچے میتھی دانہ شامل کرکے رات بھر کے لیے رکھ دیں، صبح اس پانی کو چھان کر 15 منٹ تک اُبالنے کے بعد ٹھنڈا کرلیں، یہ پانی روزانہ دن میں 2 مرتبہ چہرے کی جلد پر لگانے سے کیل مہاسے ختم ہوجائیں گے۔
جگر کے لیے بھی میتھی کی حیثیت اکسیر سے کم نہیں کیونکہ یہ جسم سے زہریلے مادوں کی صفائی میں جگر کی مدد کرتی ہے اور یوں ہمارے جسم میں فاسد مادے جمع ہونے نہیں پاتے۔ اس طرح ہم ایسی درجنوں بیماریوں سے محفوظ ہوجاتے ہیں جو جسم میں فاسد مادوں کی موجودگی کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں۔
وہ افراد جنہیں دل کے دورے کا خطرہ ہو، اگر وہ بھی صحت بخش غذا کے ساتھ میتھی دانے کا استعمال جاری رکھیں تو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑی حد تک ٹل جاتا ہے اور خدانخواستہ اگر کبھی دل کا دورہ پڑ بھی گیا تو اس سے دل کو پہنچنے والا نقصان کم سے کم رہے گا۔ وجہ یہ ہے کہ میتھی کا استعمال خون کی رگوں میں نرمی بحال کرتا ہے اور ان کی قدرتی لچک واپس لاتا ہے۔